مجھے خاک کر مجھے پاک کر
میں ہوں خطاکار مجھے معاف کر
میری ذات کی نادانیاں
مجھے اُلجھنوں سے آزاد کر
مجھے نفس کی نہیں پرواہ
میں چاہوں بس تیری رضا
مجھے پاس رکھ میرے ساتھ رہ
میں مانگوں بس یہی دعا
یہ اندیشے یہ وسوسے
میری ذات کی کمزوریاں
میں کچھ نہیں تیرے بغیر
میں کچھ نہیں تیرے سوا
No comments:
Post a Comment